ربانی نقطۂ نظر

اوپر کی تصویر پر ایک سرسری نگاہ ڈالیں تو اس میں تمام رکابیاں اور پیالیاں اُلٹی رکھی ہوئی دکھائی دیں گی۔ تاہم اگر آپ اپنی نگاہ کو مرکوز کرتے ہوئے مزید غور کریں اور ان میں صرف ایک رکابی یا پیالی کو سیدھا دیکھ سکیں تو آپ کو رکابیوں اور پیالیوں کا پورا مجموعہ سیدھا نظر آنے لگے گا۔ (اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنی نظر کو تھوڑی دیر کے لئے ٹیبل کی بائیں سمت کے نچلے کنارے کے پاس رکھی ہوئی تین پیالیوں پر جما دیں)۔

یہ بظاہر نظر فریبی کی ایک ترکیب ہے مگر اس میں زندگی کا ایک نہایت بصیرت افروز سبق بھی مضمر ہے۔

بسا اوقات ہمارے روز مرہ کے حالات نہایت ابتر اور باہمی تعلقات انتہائی کشیدہ اور خراب ہوجاتے ہیں۔ اس وقت ایسا محسوس ہونے لگتا ہے کہ ہماری زندگی کا سارا معاملہ ہی بگڑ چکا ہے اور ہمارے تمام شخصی روابط ناہموار اور ناخوشگوار ہو گئے ہیں۔ لیکن عین اس وقت اگر ہم شعوری طور پر یہ سنجیدہ کوشش کریں کہ حالات کے مجموعی تناظر میں کسی ایک پہلو کو درست یا بڑی حد تک مطلوبہ شکل میں دیکھ سکیں تو ان شاء اللہ دیگر تمام پہلوؤں کو بھی یک لخت یا بتدریج درست اور بہتر بنانے میں کامیاب ہو جائیں۔

ایک صاحب ایمان کے لئے کسی بھی قسم کے بحرانی اور تشویشناک حالات میں کم از کم ایکپہلوہمیشہ درست ہوتا ہے یا اسے ہمیشہ درست ہونا چاہئے۔ وہ پہلو ہے: اللہ کے ساتھ اس کا زندہ تعلق۔ اللہ، جو رب العالمین ہے؛ وہ ہر شئے سے بالا و برتر اور ماوراء ہے اور براہ راست (اگرچہ خفیہ طور پر) تمام مخلوقات ہمہ وقت صرف اسی کی نگرانی اور کنٹرول میں ہیں۔

جب رب العالمین کے ساتھ یہ زندہ و فعال تعلق شعوری اور دائمی طور پر استوار ہوجائے تو وہ ایک صاحب ایمان کو اس قابل بنا دیتا ہے کہ وہ ہر قسم کے متوقع یا غیر متوقع بلکہ انتہائی ناموافق اور بدترین حالات کے ہجوم میں بھی پُرامید رہ سکے، وہ ہر شئے کوربانی نقطۂ نظرسے دیکھے اور ہر جگہ اور ہر صورت حال میں اپنی توجہ اور توانائی کو صحیح کام کرنے اور اپنے گردو پیش کی دنیا میں ایک مثبت تبدیلی لانے پر مرکوز رکھے۔

آئیے، نئے اسلامی/ہجری سال ۱۴۴۳ کی آمد کے موقع پر ہم عہد کریں کہ آج سے ہم اپنی زندگی کے ہر انفرادی و اجتماعی معاملے میں اسربانی نقطۂ نظرکو عملاً اپنائیں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت، نیز ما قبل و ما بعد ہجرت، آپ کی پوری زندگی در حقیقت اسیربانی نقطۂ نظرکے مطابق جینے اور پورے انسانی معاشرے کو درست اور صالح بنیادوں پر تعمیر کرنے کا ایک مثالی عملی مظاہرہ ہے۔

والسلام

ابو صالح انیس لقمان

ابوظبی:۰۹ اگست، ۲۰۲۱

Leave a comment